Monday, August 6, 2012

شناخت یا آیئڈیولوجی ؟




ایک سوال ہے میرے سامنے کہ میں کیا بنوں؟ یہ وہ وقت ہے زندگی کا جب میں اپنا پروفیشن منتخب کر چکی ہوں اب مسئلہ یہ نہیں ہے کہ میں نے ڈاکٹر ، انجینیر یا پایلٹ یا صحافی یا مصنف یا بینکر بننا ہے اب مسئلہ یہ درپیش ہے کہ میں ideologically  کیا بنوں؟ ایک لِسٹ ہے آدرشوں کی میرے سامنے جو میں اپنا سکتی ہوں مثال کے طور پر میں بن سکتی ہوں
·         لبرل liberal
·         فاشسٹ fascist
·         کنزرویٹِو conservative
·         سوشلِسٹ socialist
·         نیشنلسٹ nationalist 
·         سیکولر secular
·         تھیولوجِسٹ theologist
·         ہیومنسٹ humanist
·         فیمینیسٹ  feminist
·         Fundamentalist
·         Rationalist
·         کلچرِسٹ
·         کومیونیسٹ communist
·         Sophist
·         Marxist
·         Activist
·         Revolutionist
·         مُلا
کیونکہ میری یاداشت کمزور ہے لہذا بہت سے الفاظ میرے دماغ میں نہیں آرہے یہ محض چند لفظ نہیں ہے بلکہ ہر لفظ کی تہہ میں ایک پوری آیئڈیولوجی چھپی ہوئی ہے۔ میں ان کے خلاف ہر گز نہیں ہو مگر جب بھی میں نے ان میں سے کسی ایک کو بھی اپنانے کی کوشش کی تو میں پورے دل سے نہیں کرپائی ایسا نہیں میں نے کوشش نہیں کی مگر میرے دماغ میں بچپن سے ایک ہی concept  سرایئت کیا ہوا ہے کہ یا تو چیزیں غلط ہوتی ہیں یا صحیح اب مجھے جب بتایا جاتا ہے کہ دیکھیں لبرل کے لئے ایک چیز صحیح  ہو سکتی ہے مگر کنزرویٹو کے لئے وہی بات غلط تو مجھے ہضم نہیں ہوتا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے بھلا؟ ایک مثال اور ہے کہ آپ کی آیئڈیولوجی کیا ہے اور آپ کے والدین اور خاندان والوں کی آیئڈیولوجی کیا ہے؟ پہلے ایسے ہوتا تھا کہ میرے کسی دوست کے والد کا تعارف ان کا پروفیشن ہی تھا اب ہم چیزوں کو کسی اور طرح بیان کرنا سیکھ گئے ہیں آپ اِسے ہماری چالاکی کہہ سکتے ہیں کہ جن سوالوں کا جواب میرے پاس پہلے نہیں ہوتا تھا اب ہے ۔ اب اگر میرے والدین مجھ سے پوچھتے ہیں کہ فلاں لڑکی اتنی آذاد کیسے ہے؟ تو میں فوری جواب دیتی ہوں کیونکہ اُس کے والدین لبرل ہے یا پہلے میرے سے پوچھے جانے والے سوالوں کا جواب میرے پاس نہیں تھا اب میں اُن سوالوں کا جواب ایسے دیتی ہوں میں یہ یہ یہ یہ یہ سب نہیں کرسکتی کیونکہ میرے والدین کنزرویٹیو ہیں اس سب آیئڈیولوجیز سے ہمیں کافی رہنمائی مل رہی ہے لوگوں کو اپنے رویے سمجھانے اور دوسروں کے رویے سمجھنے میں ، مگر کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپکو کہا جاتا ہے
Why not you leave your parents if they are conservative?
 میں اُنہیں صرف اس بات پر نہیں چھوڑ سکتی کہ وہ  conservative ہیں جو struggle  اُنہوں نے اتنے سالوں میں  میرے لئے کی ہے وہ تو دوسرے نہیں جانتے صرف یہ ایک لفظ جان جانے سے اُنکی آیئڈیولوجی کا ،وہ کیسے ایسا سوچ سکتے ہیں ۔ مسئلہ یہاں شناخت کا آجاتا ہے ۔ ہم میں سے بہت سے ایسے لوگ ہیں جو صرف لبرل یا کنزرویٹیو یا سیکولر یا مذہبی کے دائرے کار میں محدود نہیں ہوسکتے میرے والدین لبرل ہیں کیونکہ ہم اکٹھے سینماوں میں فلمیں دیکھتیں ہیں اور کنزرویٹیو ہیں کیونکہ مجھے کہیں بھی اُنہیں بتائے یا اُن کے بغیر آنے جانے کی اجازت نہیں دیتے وہ چاہتے ہیں کہ ہم جب بھی باہر جایئں وہ ہمارے ساتھ ہوں ۔ اب وہ کیا ہیں ؟ میں کیا ہوں؟ وہ سیکولر ہیں وہ مذہبی ہیں ؟ ہم میں سے بہت سے لوگ کبھی نمازیں پابندی سے نہیں پڑھتے مگر مذہب کیلئے مرنے کو تیار ہوجاتے ہیں بہت سے ایسے بھی ہیں کہ مذہبی بہت ہیں نمازیں پڑھ لیتیں ہیں مگر مذہب کے نام ہر ایک بھی پیسہ نہیں خرچ کرسکتے تو آخر سیکولر کون ہے اور مذہبی کون ہے؟ میں ان میں سے کسی بھی آیئڈیولوجی کے خلاف نہیں ہوں مجھے معلوم ہیں ان آیئڈیولوجیز کے بل پر آج تک دنیا میں بہت کچھ اچھا ہوا ہے بہت سا امن ، مہذب معاشعرہ اور انسانی ہمدردی ۔انہیں کی گود سے نکلے ہیں مگر مجھے کہیں نہ کہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان آیئڈیولوجیز میں اتنی زبردست طاقت موجود ہے کہ یہ انسان کی اپنی شناخت کو مس کردیتی ہیں مجھے "میں" بننا زیادہ پسند ہے ایک آزاد خیال ایک آزاد روح جو ان تمام تعصبات سے پاک ہو جس کے لئے صحیح بات ہی صحیح ہو اور غلط بات ہی غلط ہو ۔
کیا میں صرف اپنا آپ بن کر رہنا چاہتی ہوں ؟  یا لاشعوری طور پر ان تمام آیئڈیولوجیز کا ایک تصادم یا مکسچر بن کر رہنا چاہتی ہوں ؟ تصویر کا ایک اور پہلو بھی ہے ان آیئڈیولوجیز کا سسٹم زمانہ جاہلیت کے نسل و رنگ پرستی کے موافق بھی ہے کوئی کسی قبیلے کا ہے کوئی کسی نسل ہے ایک نسل سے تعلق رکھنے  والا اپنے آپ کو ہی افضل و برتر سمجھتا ہے یہ سب اختلافات ہیں جیسے اسلام آتا ہے اور سب کو ایک جھنڈے کے نیچے اکھٹا کرلیتا ہے ویسے کیا اسلام ہی ان سب آیئڈیولوجیز کے تضادات کو ختم کرسکتا ہے جو کہے کہ آپ سوشلسٹ ہیں یا کمیونیسٹ مگر اگر آپ مسلمان ہیں تو یہ زیادہ اہم اور بڑی بات ہے جو آپکو ساتھ جوڑے رکھے ۔ یا یہ سب آیئڈیولوجیز مذہب سے آزاد ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بن سکتا ؟
میں کیا بنوں میرے پاس یہی سوال ہے ۔ میں فطرت سے بہت ڈھیٹ انسان ہوں مجھے کبھی کسی بات پر آسانی سے رونا نہیں آتا مگر میرے ساتھ کیا ہوا کہ میں ایک کتاب پڑھ رہی تھی پچھلے سال ایک افسانہ اشفاق احمد کا "گڈریا"۔ میں بہت زیادہ صوفیانہ کام پڑھ چکی تھی اشفاق احمد کا مجھے بتایا گیا کہ یہ ایک ایسا افسانہ ہے جو لبرلز اور کنزرویٹیو دونوں میں یکساں مقبول ہے افسانہ پڑھتے ہوئے  یہ ایک ایسا مقام آیا جہاں میرے بے تہاشا آنسو بہے




یہ کیا تھا؟ داؤجی نے کہا کہ وہ بڑی لائق ہوگی اپنا سبق یاد کرتی ہوگی اور "مومن" ہوگی یہ کیسی شرط تھی، نظر یہ کہاں آکر ٹھہر گئی داو جی نے سچ میں ایسا کہا ہوگا اشفاق احمد نے تو اس وقت جب افسانہ لکھا کبھی بانو قدسیہ سے نہیں ملا ہوگا اُنہوں نے اتنا صحیح تُکا لگایا جو آگے جا کر سچ بھی ہوگیا ۔ "مومن" ہر مومن تو مسلمان ہوتا ہے مگر ہر مسلمان مومن نہیں ہوتا۔ یہ کیسی آیئڈیولوجی ہے سب لبرل ماڈرن سیکولر سب بھول گیا اس لفظ کو پڑھ کر داؤجی نے یہ کیوں نہ کہا کہ وہ بڑی مذہبی ہوگی؟ یا بنیاد پرست ہوگی؟ یا روایت پرست ہوگی؟ انجانے میں داؤجی نے یہ کیسی آیئڈیولوجی متعارف کروادی۔
کیا بننا چاہتی ہو؟
مومن؟ R u mad?
 مجھے لگتا ہے کہ میں ایک ایسا بچہ ہوں جس کے ماں باپ اُسے بازار لے جاتے ہیں اور وہ اپنے ماں باپ کی حیثیت سے کہیں بڑھ کر مہنگے لباس پر ہاتھ رکھے بیٹھا ہے کہ نہیں مجھے تو یہی لینا ہے بیٹا یہ ہم نہیں لے سکتے یہ بڑے خاص لوگوں کے لئے  ہوتا ہے، نہیں نہیں میں نے یہی لینا ہے مجھے اس کے مقابلے میں اب کچھ اور اچھا نہیں لگے گا۔ آیئڈیولوجیز کی آیئڈیولوجی جو شناخت ختم نہیں کرتی شناخت کو غیر مرئی کر دیتی ہے میرے ماں باپ کہتے ہیں تمہاری چوائس بڑی اُونچی ہے کیا یہ واقعی ہی بہت اونچی ہے؟


9 comments:

  1. اسى ليے مجهے ساده ذہن ،عام انسانوں كى زندگى پہ بے اختيار رشك آتا ہے…اور زندگى كو كسى فلسفے كے تابع گزارنے كى كوشش كرنے پہ خود پہ ترس

    ReplyDelete
  2. زندگی اور معاشرے کی حقیقتوں پر سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی ہے اور ایک ایسے موضوع پر قلم اٹھایا ہے جو کے غلط العام بن چکا ہے

    ReplyDelete
  3. انسان بن جائیں۔ سب سے آسان اور
    مشکل کام یہی ہے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. میں نے صرف اور صرف "انسان" بننا کیوں پسند نہیں کیااس پر بھی ایک بلاگ پوسٹ لکھوں گی :D

      Delete
    2. ہو سکتا ہے کے اوس پوسٹ سے ہی سمجھ آ جائے کے آپ نے ایس پوسٹ میں کیا کہنا چاہا ہے ۔

      Delete
    3. بہت سادہ سی بات کی ہے کہ آیئڈیولوجیز کے پیچھے ہم اپنی شناخت کھو بیٹھتے ہیں صحیح غلط کی پہچان کھو بیٹھتے ہیں

      Delete
  4. یہ بھی انسان پر منحصر ھے کے وہ کس فیلڈ میں کس حد تک جانا پسند کرتا ھے . میں تو اتنا جانتا ھوں کے میانہ روی ھر مشکل کی چا بی بن سکتی ھے اگر صبر کا دامن ھاتھ سے نا جانےدیاجاے توانسان کامل ھو جاے

    ReplyDelete