Sunday, July 29, 2012

Overt Pakistani Dictionary


Overt means: clear, visible, public, intentional and undisguised 
 
Overt dictionary کے معنی ہیں چیزوں کی ایسی تعریف جو آپ کو حقیقت کے بالکل قریب تر محسوس ہو ۔ مندرجہ بالا چند ایسی تعریفیں ہیں جو میں نے خود سوچی ہیں یا یوں کہیں کہ یہ میری overt definitions ہیں اور کسی خاص و عام کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ پیشگی معذرت کے ساتھ overt dictionary کی تعریفیں پیشِ خدمت ہیں 

حکمران: یہ مان نہ مان میں تیرا مہمان ہوتے ہیں ۔ یہ کسی بھی جمہوری طریقے یا آمری سازش کے تحت آپ پر زبردستی مسلط کیے جاتے ہے اور تمام عوام ان سے نفرت کرتی ہے۔
عوام : یہ عام لوگ ہوتے ہیں جن کا کام تمام مشکلات و مصائب برداشت کرنا ہے یہ بلی کا بکرا ہوتے ہیں ان میں برداشت کا مادہ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ یہ بے حِس قرار دئیے جاسکتے ہیں یہ اپنی مدد آپ کے جذبے سے محروم ہوتے ہیں۔
سوسائیٹی: یہ خوش مزاج اور خوش اخلاق لوگوں کا ایک قلیل گروہ ہوتا ہے، یہ عبادت ، ناچ گانے یا پارٹیاں کرتے ہیں اور ہمیشہ اپنے آپ کو خوش رکھنے کی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔
بجلی: یہ پاکستان کی endangered specie  ہے بہت ممکنہ خیال ہے کہ جلد ہی یہ سائینسی نسل کی حیوان جس کی ضرورت میں ہر جنس تڑپ رہی ہے معدوم ہوجائے گی اس کی بحالی کی کوششیں بھی قابِل ستایش حد تک معدوم ہیں، اگر کہا جائے کہ بجلی زندگی ہے مگر پاکستان میں اِسے موت پڑی ہوئی ہے تو غلط نہ ہوگا۔
نیوز چینل : یہ پاکستان کی سب سے اہم پیداوار ہے اور ان چینلز کی سب سے اہم پیداوار خبریں ہیں یہ خود ہی خبریں بناتے اور خود ہی بیچتے ہیں اور پاکستان میں اینٹرٹینمنٹ کا واحد موثر ذریعہ ہیں۔
اخبار: یہ اشتہاری پمفلٹ ہوتا ہے ۔لان کے کپڑوں ، ہوٹلوں ، دکانوں، فلموں ، ہاوسنگ سکیموں ، نونہال یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اشتہار اس پر ایک ہی جگہ باآسانی مل سکتے ہیں ، اور کچھ کالم نویسوں کو  روکھی سوکھی روٹی کمانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔
ٹی وی اینکرز: یہ مشہور زمانہ بدنام لوگ ہوتے ہیں ۔ ان کا کام باتیں کرنا اور باتیں سُنانا ہوتا ہے کردار کی دولت سے مالامال اور اعمال کی دولت سے محروم ہوتے ہیں۔ پیسے والے ہوتے ہیں مگر کبھی غرور نہیں کرتے۔
سیاست دان: یہ دھوبی کا کُتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا ہوتے ہیں)گھر اور گھاٹ سے یہاں مراد دین اور دنیا لی جائے( یہ ملک  اور قوم کے سب سے بڑے دشمن اور اپنی پارٹی کے سب سے بڑے وفادار ہوتے ہیں یہ کُتے سے زیادہ وفادار ہوتے ہیں مگر وفاداریاں بدلتے رہتے ہیں۔
سیاسی پارٹی : یہ کچھ مذہبی جماعتیں ہوتی ہیں جن کا مذہب پیسہ اور اقتدار ہوتا ہے اِن کا زمینی خدا ان کا سیاسی لیڈر ہوتا ہے سیاسی لیڈر کبھی غلط نہیں ہوتا۔ اور عوام ان کی مرید ہوتی ہے ۔
لبرل : یہ انتہائی پڑھے لکھے اور تعلیم یافتہ لوگ ہوتے ہیں یہ قابل اور مہارت یافتہ ہوتے ہیں ان کا اعلی کمال یہ ہے کہ اعلی تعلیمی اور سیاسی گفتگو کے ساتھ گندی اور گھٹیا سمجھی جانے والی باتیں بہت فراخ دلی کے ساتھ ایک ہی فورم پر اکھٹے کرتے ہیں ۔
کنزرویٹیو: یہ کنویں کے مینڈک ہوتے ہیں ترقی کے خلاف اور زندگی سے دور ہوتے ہیں یہ خود تو سب کچھ کرتے ہیں مگر کسی دوسرے کو  وہی سب کرتے دیکھتا برداشت نہیں کرسکتے۔
فلم: یہ حقیقت کی ضد ہوتی ہے فلم سے مراد یہ لی جاتی ہے کہ جو جو کچھ اس میں ہورہا ہے یہ نہ کبھی حقیقت میں ہوسکتا ہے نہ ہوا ہے نہ ہوگا اور نہ ہی ہونا چاہیے اور اپنے علم میں اضافے کیلیے کے کیا کیا نہیں ہوسکتا یہ دیکھی جاتی ہے۔
محبت: یہ پنسل گھڑنے والا شارپنر ہوتا ہے، اچھا! نہیں ہوتا ہے؟ یہ دراصل ایک استعمال کرنے والی چیز ہوتی ہے جسے بے تہاشا استعمال کیا جاتا ہے یعنی  اصل مقصد تو کچھ اور ہوتا ہے مگر اسکے استعمال سےاپنا اصل  مقصد خوبصورتی اور نفاست سے پورا کروایا جاسکتا ہے۔
پاکستانی مرد: ساری عورتوں کو ان سے نفرت ہوتی ہے اور انہیں خود سے محبت ہوتی ہے یہ ہمیشہ صحیح ہوتا ہے یہ اپنے آپ کو کسی ریاست کا بادشاہ تصور کرتا ہے سیاست سے گہری دلچسپی رکھتا ہے اور نیوز چینلز دیکھنا پسند کرتا ہے۔
پاکستانی عورتیں : یہ ہمیشہ insecure  ہوتی ہیں ، شک اور حسد کرنا پسند کرتی ہیں ، دولت اور عیش سے محبت کرتی ہیں مگر نیک دِل ہوتی ہیں، یہ ہمدرد ہوتی ہیں اور شاپنگ کی دیوانی ہوتی ہیں ۔
مڈل کلاس : یہ پڑھے لکھے تعلیم یافتہ لوگ ہوتے ہیں اور امیر ہوتے ہیں یہ اپنے آپکو مڈل کلاس کہلوانا پسند کرتے ہیں زیادہ تر بیوقوف ہوتے ہیں مگر محسوس نہیں کرتے کام سے محبت کرتے ہیں اورخوشحال ہوتے ہیں ۔
پروگریسیو: یہ خود تو چھوٹے چھوٹے سکول کالج میں پڑھتے ہیں مگران کے بچے اچھے اور بڑے بڑے سکول کالج میں پڑھتے ہیں ان کے کمائے ہوئے سارے پیسے سے ان کے بال بچے عیش کرتے ہیں اور یہ خود محرومِ تمنا ہی رہتے ہیں ۔
فلرٹ: یہ وقتی قسم کی ٹائم پاس  سی  دل لگی ہوتی ہے یہ خوش رہنے کا آسان حل ہے مگر اس کو ہر وقت ہر روز نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ  اس سے اگلی منزل بوریت کی ہوتی ہے۔
گناہ : ہر وہ کام جو آپ کو خوشی دیتا ہے گناہ ہوتا ہے  یعنی وہ  کام جِسے آپ انجوائے کرتے ہیں ،فلمیں دیکھنا ٹی وی دیکھنا گانے سُننا ، گھومنا پھرنا سب گناہ ہوتا ہے۔
ثواب : یہ صرف عبادات یعنی نماز روزہ حج سے حاصل کیا جاسکتا ہے نیکی اچھائی ، خوش اخلاقی ، ایمانداری اور سچائی کے زریعے سے اسے کمانے کے طریقے معدوم ہوچُکے ہیں۔
نیکی: یہ  show  مارنے والا عمل ہوتا ہے اسلیئے کہا جاتا ہے کہ نیکی کر فیس بُک پر ڈال اگر آپ شو نہیں ماریں گے تو نیکی کا کیا فائدہ؟ اور اگر نیکی نہیں کریں گے تو فیس بُک پر کیا دِکھایئں گے؟
Infatuation: یہ ایک ایسی بیماری ہے جو بچپن کی آخری اور جوانی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھتے وقت انسان پر حملہ کرتی ہے یہ بیماری اپنے اثرات سالوں تک دکھاتی ہے اور کوئی بھی ویکسین یا علاج ابھی تک اس بیماری کے لئے ایجاد نہیں ہوسکا۔
مذہب: یہ غریبوں کے لئے زندگی گزارنے کا آسرا ہوتا ہے یہ اُنہیں خوش رہنے کا سہارا دیتا ہے اسی کے سہارے وہ آباد رہتے ہیں اور مصروف بھی۔
غریب ماں : یہ اپنے بچوں سے بہت کم پیار کرتی ہیں سارا دن غصے میں رہتی ہیں بات بات پر جھگڑا کرتی ہیں یہاں تک کے جن بچوں سے بہت کم پیار کرتی ہے اُن کے لئے زمانے سے لڑتی ہیں۔
غریب باپ: یہ دنیا کا سب سے نیک انسان ہوتا ہے یہ اپنے بیوی اور بچوں کا ہمدرد اور وفا دار ہوتا ہے بچوں کا ہمیشہ خوش رکھتا ہے اور ہمیشہ دوسروں کے بارے میں سوچتا ہے۔
امیر ماں: یہ دنیا کی سب سے مہربان عورت ہوتی ہے یہ شفقت اور محبت کی دیوی ہوتی ہے جو اپنے بچوں سے بہت زیادہ پیار کرتی ہے مگر وقت آنے پر بچوں کی بےعزتی کرنے سے نہیں چونکتی۔
امیر باپ : یہ ایک جابر حکمران ہوتا ہے یہ ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہے بچوں کو معلوم بھی نہیں ہونے دیتا کہ جو سب ہورہا ہے اصل میں اُسکی مرضی سے ہورہا ہے۔ بچے ہمیشہ اس سے وفادار رہتے ہیں
کمرشلزم : یہ لوگوں میں احساس محرومی کا احساس بیدار کرانے کی کامیاب تحریک ہے یہ پوری دنیا میں احساس ِ کمتری اور احساس محرومی کے نہ بند ہونے والے دروازے کھول چُکی ہے۔
امیر لڑکا : یہ عیش پرستی سے ، گاڑیوں سے اور  حسن سے ، محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ اپنی من مانی کرتے ہیں۔ یہ آرٹس اور کلچر کا دلدادہ ہوتا ہے۔
غریب لڑکا : یہ چھوٹی عمر سے کسی لڑکی کے عشق میں شکار ہوجاتا ہے اور ساری عمر اپنے اس عشق کے غم میں گُھلتا رہتا ہے۔یہ شاعری پسند کرتے ہیں۔
امیر لڑکی : یہ خوشحال اور آباد ہوتی ہے تعلیم حاصل کرتی ہے اور اچھی نوکری اور اچھی شادی کرتی ہے ہمیشہ خوش مزاج رہتی ہے اور زیادہ تر خوبصورت ہوتی ہے۔
غریب لڑکی : یہ زیادہ تر بدصورت ہوتی ہے جس کا سبب بیوٹی پارلر اور بوتیکوں کے چکر کا فقدان ہوتا ہے۔ یہ علم کے حصول میں خجل ہوتی رہتی ہے اور پڑھائی اس کا سب سے اہم فریضہ  ہوتا ہے۔
شادی : یہ بچوں کے لئے کی جاتی ہے کیونکہ اگر شادی نہیں کی جائے گی تو بچے کہاں سے آئے گے؟
دیوانگی : یہ ایک ایسی حالت ہے جس کی ایجاد کا سہرا بانو قدسیہ کی کتاب "راجا گدھ " کے سر ہے جس نے بھی یہ کتاب پڑھی ہے اُس نے اپنے اندر یہ حالت دریافت کرلی ہے ۔یہ حالت خود ساختہ نہیں بلکہ خود دریافتہ ہوتی ہے۔
فیس بُک : یہ وقت برباد کرنے کی ویب سائٹ ہے اگر یہ آپکی ذندگی میں نہ ہو تو زندگی ٹائم dilation  کا شکار ہوجاتی ہے اور آپ دوسرے لوگوں کی زندگی میں باآسانی جھانکیاں مار سکتے ہیں۔
ٹوئیٹر: یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں آپ اپنی زندگی ،سیاست اور عقل و دانش کی لائیو کمنٹری کرتے ہیں اور داد وصول کرتے ہیں ۔ مگر یہاں پر ایک بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل۔


6 comments:

  1. بہت خوب، عمدہ لکھا ہے، چند ایک تصریحات تو بہت عمدہ ہیں۔

    ReplyDelete
  2. الله كرۓ زور قلم اور زياده-

    ReplyDelete
  3. Well writtien but still have some space left

    ReplyDelete
  4. بہت اعلیٰ اور دلچسپ۔۔۔

    ReplyDelete