Thursday, April 14, 2011

فرانس میں نقاب کرنے پر پابندی



فرانس میں نقاب کرنے پر پابندی لگ گئی ھے اب وھاں گھر سے باھر نکلنے پر کوئی مسلمان عورت حجاب نھیں کرسکتی۔ منہ اور سر کو ڈھانپنا ایک جرم سمجھا جائے گا اور جو بھی یہ جرم سرزد کرے گا اس پر جرمانہ عایئد کیا جائے گا یہ بات ھم سب پر بھت بڑا صدمہ بن کر ٹوٹی ھے اسلام پر ایک اور حملہ ! مغرب کی ایک اور سازش ،اسلام کا پھر سے استحصال ! مغرب نے انسان کو آزادی صحافت ،آزادی نسواں ،آزادی اظھار اور ھر طرح کی آزادی دینے کا بیڑہ اُٹھایا ھے تو پھر آزادی مذھب کیوں نھیں؟یہ سب صورتحال ھم سب برصغیر کے مسلمانوں خاص طور پر پاکستانی مسلمانوں پر بھت گریزاں گزری ھے۔
اسلام جو ھماری جینز کا تو نھیں مگر جین میوٹیشن کا حصہ ضرور ھے اس کے ساتھ اتنی بڑی زیادتی اور وہ بھی دیار غیر میں ھم کیسے برداشت کرسکتے ھیں ؟ ھم تو اس حجاب کی بھت عزت کرتے ھیں اس کے بھت بڑے علمبردار ھیں ،ھمارے یھاں بھی تو خواتین پردہ کرتی ھیں ،لاھور کی سڑکوں پر برقعہ پوش خواتین بآسانی نظر آجاتی ھیں ،اندازہ لگائے تو ھر 50 میں سے دو خواتین لازمی حجاب کرتی ھیں مگر بھت مرتبہ میں نے اپنے شھر کی سڑکوں پر کچھ عجیب نظارے دیکھے ھیں خواتین جنھوں نے کالے برقعے زیب تن کئے ھوتےھیں ،چھرے پر مکمل نقاب ،آنکھیں بھی مشکل سے نظر آرھی ھوتی ھیں ،موٹر سایکل پر اپنے خاوند یا جو کوئی بھی ھوسکتا ھے،کچھ اس ڈھنگ سے بیٹھی ھوتی ھیں کہ حیرت ھوتی ھے ،“پردہ کس چیز کا ھونا چاھیے“

میں نے ایسے بے شمارسڑکوں پر نظارے اپنی آنکھوں سے دیکھے ھیں، زرا تصور کیجیے کالے برقعے میں ملبوس لڑکی ھاتھوں تک پر Gloves چرھائے ھوئے صرف آنکھیں کالے پردے سے جھانک رھی ھیں اور یہ محترمہ اپنے پارٹنر کے ساتھ کچھ ایسے موٹر سایئکل پر بیٹھی ھوئی ھیں جیسے کوئی لڑکی cow boy dress پھن کر Holly wood کی فلم کا سین عکس بند کروارھی ھو نقاب پوش لڑکی نے اپنے پارٹنر کو جکڑ کر اس کی کمر کے گرد اپنی بازؤں کا حصار بنایا ھوتا ھے جیسے کسی بایئک پر نھیں بلکہ 180 km |h کی سپیڈ سے چلنے والی Roller coaster ride پر سوار ھو اور اگر کبھی اپنے سر کا بوجھ برداشت نہ ھورھا ھو تو وہ بھی اپنے پارٹنر کے کندھے پر رکھنا پڑجاتاھے ۔دونوں کے درمیان فاصلہ اتنا زیادہ ھوتا ھے کہ ھوا بھی کچھ کرلے درمیان سے گزر نھیں سکتی۔ ایسے سین بلاشبہ اور بھی بھت سی خواتین جو حجاب نھیں کرتی ھماری سڑکوں پر سرعام عکس بند کروارھی ھوتی ھیں مگر جب ایک برقعہ پوش خاتون جس کا ظاھر پردے کی پاسداری کا غماز دیتا ھے،اس طرحکے سین سرعام عکس بند کرواتی ھیں تو صرف ایک سوال میرے دماغ میں جنم لیتا ھے کہ آخر
“نقاب یا پردہ کس چیز کا ھونا چاھیے چھرے کا یا بےحیائی کا ؟ جسم کا یا روح کا؟“
اگر ھم یہ سب دنیا کو دکھا سکتے ھیں تو آخر ایک چھرہ چھپانے میں کونسی اسلام کی سرفرازی ھورھی ھے ۔بلاشبہ اس طرح کی حرکات برقعہ یا حجاب اوڑھ کر کرنا “برقعے“ کی بھی بےحرمتی ھیں ،کیونکہ اگر ھم لوگ بےحیائی کا پردہ نھیں کرتے تو کسی ظاھری چیز کا پردہ کرنے سے کیا فرق پڑتا ھے۔
ھم نے برقعے کو بھی فیشن کی جگہ دی اس کو پرکشش بنانے کےلیے ذیبایش و آرایش سے آراستہ کیا اور اب ھمارے بازاروں میں ایسے برقعے دستیاب ھیں جن کا مقصد پردہ نھیں بلکہ “ زیبایش اور فیشن سے بھرپو پردہ ھے“ 
۔ برقعے کا تو بھت احترام ھے یہ تو بھت بڑی زمہ داری ھے اگر آپ اس زمہ داری کو اُٹھا کر بھی اس کو صحیح طریقے سے نھیں نبھا رھے تو یہ بھی اس کی بےحرمتی ھی ھے برقعہ نہ پھننے والا اس کی عزت کرے نہ کرے اس کی بےعزتی نھیں  misuse نھیں کرسکتا اس کا  misuse صرف وھی کرسکتا ھے جو اس کی ذمہ داری اُٹھاتا ھے ،یہ فرانس میں کیوں Ban ھوا اسے تو یھاں ان لوگوں کے لیے Ban ھوناچاھیے جو چھرے کا پردہ تو کرتے ھیں مگر بےحیائی کا پردہ نھیں کرتے ،جو سر سے پاؤں تک حجاب کرکے عریاں حرکات سرعام کرنے کا حجاب نھیں کرتے ۔۔
میں پھر پوچھتی ھوں یہ کیسی جگہ ھے جھاں حسن کا پردہ ھوتا ھے ،چھرے کا پردہ ھوتا ھے ،احساسات کا پردہ ھوتا ھے،جزبات کا پردہ ھوتا ھے لیکن "بےحیائی" کا پردہ کیوں  نھیں ھوتا!!!!!
تمام برقعہ پوش بھنوں سے انتھائی معذرت کے ساتھ

written by : Fareeha Farooq. 

4 comments:

  1. Zabardat Farehaa,i do agree

    ReplyDelete
  2. well said...very right...

    ReplyDelete
  3. This is a Perfection. Strong Idealogy

    ReplyDelete
  4. آداب


    http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-1/
    http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-2/

    احقر کا یہ کام ملاحظہ کیجیے

    خیر اندیش
    راشد
    کرچی سے

    ReplyDelete